میں چھوٹا سا اک لڑکا ہوں
میں چھوٹا سا اک لڑکا ہوں
پر کام کروں گا بڑے بڑے
جتنے بھی لڑکی لڑکے ہیں
میں سب کو نیک بناؤں گا
جو بکھرے ہوئے ہیں ہمجولی
ان سب کو ایک بناؤں گا
سب آپس میں مل جائیں گے
جو رہتے ہیں اب لڑے لڑے
یہ علم کی ہیں جو روشنیاں
میں گھر گھر میں پھیلاؤں گا
تعلیم کا پرچم لہرا کر
میں سر سید بن جاؤں گا
بے کار گزاروں عمر بھلا
کیوں اپنے گھر میں پڑے پڑے
میں چار طرف لے جاؤں گا
اقبال نے جو پیغام دیا
میں ہی وہ پرندہ ہوں جس کو
اس نے شہباز کا نام دیا
اب میرے پروں پر چمکیں گے
سب ہیرے موتی جڑے جڑے