منظم مناظر سے آگے
بہار اور خزاں موت اور زندگی کے منظم مناظر سے آگے بھی
کچھ ایسے منظر ہیں
آنکھوں کی جن تک رسائی نہیں ہے
شجر جس کی ساری جڑیں آسمانوں میں پھیلی ہیں
اور ٹہنیاں کھردری سخت لاوا اگلتی زمیں
کے بدن میں مسلسل اترتی چلی جا رہی ہیں
ہوا کے سمندر میں بے بادباں کشتیوں پر درندے
لہو رنگ خوشبو کی دیوار کا گہرا سایہ
ہری سرخ نیلی سیہ روشنی
روشنی کی لکیریں
لکیروں کی آواز
آواز کا دائرہ
دائرے اور نقطے میں بڑھتا ہوا فاصلہ
فاصلہ اور سفر
بہار اور خزاں موت اور زندگی کے منظم مناظر سے آگے بھی
کچھ ایسے منظر ہیں آنکھوں کی جن تک رسائی نہیں ہے