مجھ سے مڑنے کی نیں کسی رو سے
مجھ سے مڑنے کی نیں کسی رو سے
چشم رکھتا ہوں تیری ابرو سے
اب تو بیٹھا میں نقش پا کی طرح
کوئی اٹھتا ہے یار کی کو سے
حسن سیرت ہے لازم محبوب
خوبیٔ گل ہے خوبیٔ بو سے
عشق میں درد سے ہے حرمت دل
چشم کو آبرو ہے آنسو سے