Gulam Yahya Huzur Azimabadi

غلام یحییٰ حضورعظیم آبادی

  • - 1792

غلام یحییٰ حضورعظیم آبادی کے تمام مواد

21 غزل (Ghazal)

    اس شوخ سے کیا کیجئے اظہار تمنا

    اس شوخ سے کیا کیجئے اظہار تمنا یہ لوگ کوئی سنتے ہیں گفتار تمنا اک آرزو سب لے گئے ساتھ اپنے جہاں سے انجام کسو سے نہ ہوا کار تمنا یہ خوبیٔ قسمت کہ ملے باغ جہاں سے سب کو گل امید و ہمیں خار تمنا حسرت سے بھرا دل مرے پہلو میں نہیں ہے پھرتا ہوں بغل میں لیے طومار تمنا پہلو کو مرے باغ ...

    مزید پڑھیے

    شجر باغ جہاں کا تھا جہاں تک سب ثمر لایا

    شجر باغ جہاں کا تھا جہاں تک سب ثمر لایا مگر اک نخل آہ اس میں نہ ہم نے کچھ اثر پایا برا تو مانتے ہیں میرے رو رو عرض کرنے پر بھلا تم نے کبھی کچھ ہنس کے میرے حق میں فرمایا جہاں اک ہستیٔ بے بود ہے جیوں عکس آئینہ جو ہم نے غور کر دیکھا تو دھوکا ہی نظر آیا

    مزید پڑھیے

    آنکھوں کا خدا ہی ہے یہ آنسو کی ہے گر موج

    آنکھوں کا خدا ہی ہے یہ آنسو کی ہے گر موج کشتی بچے کیوں کر جو رہے آٹھ پہر موج اے بحر نہ تو اتنا امنڈ چل مرے آگے رو رو کے ڈبا دوں گا کبھی آ گئی گر موج پہنچا نہیں گر تیرا قدم تا لب دریا ساحل سے پٹک سر کو ہے کیوں خاک بہ سر موج گر عالم آب اس کا کمیں گاہ نہیں ہے کیوں طائر بسمل کی طرح مارے ...

    مزید پڑھیے

    عمر گئی الفت زر جی سے الٰہی نہ گئی

    عمر گئی الفت زر جی سے الٰہی نہ گئی مو سفید ہو گئے پر دل کی سیاسی نہ گئی جی میں ٹھانا تھا کہ ہم ہجر میں جینے کے نہیں مر گئے آہ یہ بات ہم سے نباہی نہ گئی عمر گئی ہجر میں دل کرتا ہے مذکور وصال بات اب تک یہی دیوانے کی واہی نہ گئی جی گوارا نہیں کرتا کہ کروں منت خلق ہو گئے گرچہ گدا دل سے ...

    مزید پڑھیے

    غیر آئے پیچھے پا گئے مجرے کا بار پہلے

    غیر آئے پیچھے پا گئے مجرے کا بار پہلے ہم آہ بیٹھے رہ گئے آئے ہزار پہلے میں عرض حال اس سے کیوں کر کروں مکرر کوئی بول بھی سکے ہے واں ایک بار پہلے گر جانتے کہ آخر خواہان جاں تو ہوگا دل دیتے پیچھے جی کو کرتے نثار پہلے جانا نہ تھا پریشاں کر دے گی تو وگرنہ ہم پیچ میں بھی آتے اے زلف یار ...

    مزید پڑھیے

تمام