مجھ سے انجان تو نہیں ہو تم

مجھ سے انجان تو نہیں ہو تم
اتنے بے دھیان تو نہیں ہو تم


یہ بظاہر جو بے نیازی ہے
کچھ پریشان تو نہیں ہو تم


کیسی وحشت ہے کیوں بھٹکتے ہو
خانہ ویران تو نہیں ہو تم


آؤ بیٹھو کرو گلے شکوے
کوئی مہمان تو نہیں ہو تم


عشق میں کام عقل سے لو گے
ایسے نادان تو نہیں ہو تم


کیا کہا تخلیہ ارے توبہ
کوئی سلطان تو نہیں ہو تم