مل چکے ہیں گلاب سے پہلے
مل چکے ہیں گلاب سے پہلے
آپ کے انتخاب سے پہلے
ہم ترا اعتبار کر لیں گے
مطمئن ہوں جواب سے پہلے
منتظر نیند کہہ رہی ہے یہ
دور ہوں اضطراب سے پہلے
پیار کا بھی سبق ضروری ہے
علم کی ہر کتاب سے پہلے
تھام لیں ہاتھ دفعتاً ان کا
پوچھنا کیا جناب سے پہلے
آپ میں بھی نشہ کہاں کم ہے
کاش آتے شراب سے پہلے
تب کہیں وہ جھلک دکھائے گا
پاک ہو لیں ثواب سے پہلے
جاوداں کون ہے زمانہ میں
پوچھ لیں یہ حباب سے پہلے
اے خدا بخش دے ہمیں جنت
دشت صحرا سراب سے پہلے