موج خوں سر سے گزر جاتی ہے ہر رات مرے
موج خوں سر سے گزر جاتی ہے ہر رات مرے
پھوٹ کر خوابوں میں روتا ہے کوئی سات مرے
اب نہ وہ گیت نہ چوپال نہ پنگھٹ نہ الاؤ
کھو گئے شہروں کے ہنگاموں میں دیہات مرے
زندگی بھول گئی اپنے غموں میں اس کو
دولت درد وفا بھی نہ لگی ہات مرے
مدتوں پہلے کہ جب تجھ سے تعارف بھی نہ تھا
تیری تصویر بناتے تھے خیالات مرے