مرکز دہر ذات میری ہے
مرکز دہر ذات میری ہے
رشک دنیا حیات میری ہے
یہ زمیں یہ فلک یہ بحر و بر
یہ حسیں کائنات میری ہے
میری خاطر نکلتا ہے سورج
دن ہے میرا یہ رات میری ہے
ورق گل پہ شعر ہیں میرے
بات بھی پات پات میری ہے
سچ کی صورت کہی ہے جس نے بھی
سچ تو یہ ہے وہ بات میری ہے
کیا ہوا اگر نہیں مرا قبضہ
پھر بھی کل کائنات میری ہے
تیری قسمت ہو یا مری جامیؔ
جو بھی ہے تیرے ساتھ میری ہے