مے خانے میں جام و سبو
مے خانے میں جام و سبو
اور مسجد میں اللہ ہو
ہو وہ تبسم یا آنسو
اک تصویر کے دو پہلو
خار پہ بھی ہے گل کا گماں
اف یہ فریب رنگ و بو
تیری نظر میں سارا جہاں
میری نظر میں بس اک تو
تیرا تکلم سحر آگیں
تیری خموشی میں جادو
سب ہیں وفا سے بیگانے
وقت زمانہ قسمت تو
چندن میں کب آئے پھول
سونے میں کب ہے خوشبو
کیا تفریق رنگ و نسل
جیسے سب ہیں ویسا تو
اب ہر سو پانی کی طرح
بہتا ہے انساں کا لہو
یہ پردہ اب کون اٹھائے
میں تجھ میں یا مجھ میں تو
دیکھ ہنر کے شعروں میں
کھنچ آیا ہے دل کا لہو