کیا فائدہ ناحق ستم اتنا نہ کرو تم

کیا فائدہ ناحق ستم اتنا نہ کرو تم
حق سے تو ڈرو گر مری پروا نہ کرو تم


یہ ظلم جو تم کرتے ہو بے جا نہیں گویا
کہتے ہو مجھے شکوۂ بے جا نہ کرو تم


کہتے ہیں کہ وہ بھی یہی کہتے ہیں کروں کیا
کہتے ہو کہ دل جوئی اعدا نہ کرو تم


ہم تم کو برا کہتے ہیں یا خو کو تمہاری
سو خو کے بھی اچھے سہی جھگڑا نہ کرو تم


تم پیش رو اہل خرابات ہو ناظمؔ
اندیشۂ دین و غم دنیا نہ کرو تم