کچھ روز ابھی ہم زندہ ہیں
کچھ روز ابھی ہم زندہ ہیں
کچھ روز اصولوں کی خاطر
ہم دنیا سے لڑ سکتے ہیں
پھر وقت کے ساتھ ہر شے میں
تبدیلی آ جاتی ہے
پتھر پر سبزہ اگتا ہے
بالوں میں چاندی پکتی ہے
غصہ کم ہو جاتا ہے
بستی کے مہذب لوگوں میں
ہم سنجیدہ کہلاتے ہیں