کچھ نہ ہونے کی حقیقت نہیں جانی یعنی
کچھ نہ ہونے کی حقیقت نہیں جانی یعنی
ہم ہر اثبات پہ کرتے رہے یعنی یعنی
تہہ بھی اک سطح کی تعبیر ہے سنتے تھے یہی
سطح پر تیرنے والوں کی زبانی یعنی
مل گئی خاک میں بنیاد چمن زار وجود
اپنی معراج کو پہنچی ہمہ دانی یعنی
اپنے محمل سے نکل آئے جو محمل میں نہیں
وحشت قیس کے ہیں آج یہ معنی یعنی
شور دعوائے انا الحق ہے کہ تھمتا ہی نہیں
کوئی سنتا ہی نہیں میری کہانی یعنی
کوئی ہونے سے یہ کم ہے کہ ہوئے جاتا ہوں
ہے نہ ہونا مرے ہونے کی نشانی یعنی
ہار سمجھے ہو جسے دھار ہے لمحوں کی محبؔ
رشتۂ عمر ہے اک عکس روانی یعنی