کوئی بے نام خلش اکسائے یعقوب راہی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کوئی بے نام خلش اکسائے کیا ضروری ہے تری یاد آئے تیری آنکھوں کے بلاوے کی کرن کیوں مری راہ گزر بن جائے زندگی دشت سفر دھوپ ہی دھوپ تیرے بن کیسے کہاں کے سائے