کوئی بے نام خلش اکسائے

کوئی بے نام خلش اکسائے
کیا ضروری ہے تری یاد آئے


تیری آنکھوں کے بلاوے کی کرن
کیوں مری راہ گزر بن جائے


زندگی دشت سفر دھوپ ہی دھوپ
تیرے بن کیسے کہاں کے سائے