کسی کا گھر کسی کا دل جلا ہے

کسی کا گھر کسی کا دل جلا ہے
محبت میں تو یہ ہوتا رہا ہے


اندھیروں نے بھی ایسا کھیل کھیلا
اجالا بھی اندھیرا ہو گیا ہے


وہ اپنا مانتے ہیں پھر یہ کیا ہے
ہمارے بیچ یہ کیسی خلا ہے


ذرا اس کی سیاست بھی تو دیکھو
وفا کے نام پر کرتا جفا ہے


ہرا کیسے سکے گا اس کو کوئی
وہ جس کی سائباں ماں کی دوا ہے


ادب جس نے کیا اپنے بڑوں کا
وہ چھوٹا ہو کے بھی کتنا بڑا ہے


کوئی سلمانؔ کیا جانے گا اس کو
جھکی پلکوں میں ان کی اک نشہ ہے