ہمارا آشیاں جب سے بنا ہے
ہمارا آشیاں جب سے بنا ہے
نظر میں بجلیوں کی کھل رہا ہے
رویہ آپ کا بدلا ہے جب سے
ہماری جان اس دن سے خفا ہے
وفا کرنے سے پہلے سوچ لینا
زمانہ آج کل کا بے وفا ہے
دوانہ آپ کا کوئی کہے تو
بتاؤ اس میں میری کیا خطا ہے
مرا سلمانؔ چھوٹا گھر ہے لیکن
مرا رتبہ زمانہ کو پتہ ہے