خواہش کے خواب منیر نیازی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں گھر تھا یا کوئی اور جگہ جہاں میں نے رات گزاری تھی یاد نہیں یہ ہوا بھی تھا یا وہم ہی کی عیاری تھی ایک انار کا پیڑ باغ میں اور گھٹا متواری تھی آس پاس کالے پربت کی چپ کی دہشت طاری تھی دروازے پر جانے کس کی مدھم دستک جاری تھی