میں منیر نیازی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں میں بھی دل کے بہلانے کو کیا کیا سوانگ رچاتا ہوں سایوں کے جھرمٹ میں بیٹھا سکھ کی سیج سجاتا ہوں بجھتے جلتے دیپک سے سپنوں کے چاند بناتا ہوں آپ ہی کالی آنکھیں بن کر اپنے سامنے آتا ہوں آپ ہی دکھ کا بھیس بدل کر ان کو ڈھونڈنے جاتا ہوں