کھڑکی کھول کے دیکھو موسم اچھا ہے

کھڑکی کھول کے دیکھو موسم اچھا ہے
چڑیو پر پھیلاؤ موسم اچھا ہے


اپنی دھرتی جیسا کوئی اور نہیں
لوٹ کے واپس آؤ موسم اچھا ہے


سچائی کے رنگ ہوا میں پھیل گئے
چنری کو لہراؤ موسم اچھا ہے


ختم نہ ہونے دینا اپنا جوش و جنوں
عشق کو ساتھ ملاؤ موسم اچھا ہے


وعدے چوم رہے ہیں اپنی چوکھٹ کو
جھومو ناچو گاؤ موسم اچھا ہے


کیسے کیسے دکھ جھیلے تھے رستے میں
زخموں کو سہلاؤ موسم اچھا ہے