خاموش رہو
جو کچھ دیکھو وہ نہ کہو خاموش رہو
سوچو لیکن لب سی لو خاموش رہو
خودداری کا خون کرو خاموش رہو
آگاہی کا کرب سہو خاموش رہو
تم ہو مہذب کیوں کرتے ہو شور و غل
چین سے اپنے گھر بیٹھو خاموش رہو
ہر لفڑے سے بھاگو جتنا بھاگ سکو
ہر جھگڑے سے دور رہو خاموش رہو
آگ لگے انسان مریں یا شہر لٹے
تم نہ کڑھو تم مت بولو خاموش رہو
اعزاز اپنا تم نے کیوں لوٹایا ہے
آگ پرائی میں نہ جلو خاموش رہو
سچ کا ساتھی اس دھرتی پر کوئی نہیں
تنہا ہو سوچو سمجھو خاموش رہو
بہتیرے ہیں حق گوئی کے دعویدار
تم ہی کیوں منصور بنو خاموش رہو
میرے بھائی وقت برا ہے چپ بیٹھو
نازشؔ کو بھی سمجھاؤ خاموش رہو