کون کہتا ہے خار ہیں ہم لوگ

کون کہتا ہے خار ہیں ہم لوگ
گلستاں کی بہار ہیں ہم لوگ


خاکساری ہمارا شیوہ ہے
اصل میں تاجدار ہیں ہم لوگ


ہم کو ہتھیار کی ضرورت کیا
جب محبت شعار ہیں ہم لوگ


تخت والے تو ہو گئے معزول
برسر اقتدار ہیں ہم لوگ


سائلوں کی دعائیں لیتے ہیں
کس قدر مال دار ہیں ہم لوگ


حال و ماضی ہمارے ہیں شاہد
قابل اعتبار ہیں ہم لوگ


ہم کو دنیا عزیز لگتی ہے
نام کے دین دار ہیں ہم لوگ


کون ہیں جو ہمیں عزیزؔ نہیں
دشمنوں کے بھی یار ہیں ہم لوگ