کہتے ہو کچھ کہوں تو غلط سربسر غلط

کہتے ہو کچھ کہوں تو غلط سربسر غلط
کیوں کر بنے کہو جو ہر اک بات پر غلط


تو کون پھر درست ہے بارے تمہیں کہو
اچھا غلط ہے بات ہماری اگر غلط


انصاف شرط ہے مگر انصاف ہے کہاں
جو بھی ہمیں ملا سو ملا داد گر غلط


دیکھو تو منہ وہ آئے ہے تس پر ہمارے منہ
اکثر کلام جس کا غلط بیشتر غلط


ہوتی ہے پیروئ غلط بھی کبھی کبھی
گرچہ نہیں ہے در خور تقلید ہر غلط


جانا غلط کہے ہے مگر کیوں نہ مانیے
مانا غلط کہے سے ہے صرف نظر غلط


اتنی ہی بلکہ اور بھی تحسین چاہیے
دیکھو کلام غیر جہاں جس قدر غلط


کیوں ٹوک کر کسی کو بھلا ہم برے بنیں
جانے بلا ہماری کوئی ہے اگر غلط