کہتے ہیں جس کو عشق مرے بھائی جنگ ہے
کہتے ہیں جس کو عشق مرے بھائی جنگ ہے
یہ دو دلوں کے بیچ علاقائی جنگ ہے
تنہائی سے علاقہ ہے مجھ کو مرے عزیز
میرے لئے یہ انجمن آرائی جنگ ہے
جو لڑ رہا ہوں مل کے محبت کے ساتھ میں
یہ جنگ بھی میاں مری آبائی جنگ ہے
سوچوں کا اختلاف ہے یہ اور کچھ نہیں
سو پیش رفت اور نہ پسپائی جنگ ہے
میں خود سے کر رہا ہوں سو مجھ کو بتائیے
زیریں ہے صاحبو کہ یہ بالائی جنگ ہے
ہم عشق کے محاذ پہ ہیں صاحبان شوق
کیجے ہماری حوصلہ افزائی جنگ ہے