کان میں آ کے کوئی شخص صدا دیتا ہے

کان میں آ کے کوئی شخص صدا دیتا ہے
خوف موہوم کی شدت کو بڑھا دیتا ہے


چاندنی رات میں دیدار ترے پرتو کا
میرے فرہاد کو شیریں سے ملا دیتا ہے


ہجر کی رات میں وہ کیف تصور تیرا
جو ارادوں میں نیا جوش جگا دیتا ہے


بات کرنے کا ترے رنگ برنگا لہجہ
زندگی کو مری رنگین بنا دیتا ہے


میرا حالات سے لڑ جانے کا جذبہ انورؔ
میرے کردار کا معیار بڑھا دیتا ہے