کالی رات کے روشن جگنو ہم دونوں

کالی رات کے روشن جگنو ہم دونوں
دن کے اجلے بدن کی خوشبو ہم دونوں


مدھر راگ پھیلا کر ہر سو ہم دونوں
سر پر چڑھ کر بولتا جادو ہم دونوں


خود بھی مہکیں اوروں کو بھی مہکائیں
ایسے دشت ختن کے آہو ہم دونوں


دنیا بھر میں جوگ جگانے کی خاطر
در در بھٹکیں بن کر سادھو ہم دونوں


درد بھرے جو دل رکھتے ہیں ان کے لئے
پیار بھری آنکھوں کا آنسو ہم دونوں


جس کا جی چاہے وہ خود کو مہکا لے
شاخ حنا کے پھول کی خوشبو ہم دونوں


کیوں نہ رہیں اسماؔ جی یوں آزادی سے
پریت کے بندھن باندھ کے بندھو ہم دونوں