جس کو دیکھو احتساب زیست سے غافل ہے آج
جس کو دیکھو احتساب زیست سے غافل ہے آج
رنج ماضی ہے نہ فکر حال و مستقبل ہے آج
مرحبا صد مرحبا جذب وفا کامل ہے آج
وہ ادائے بے نیازی غم گسار دل ہے آج
اپنے حق میں مائل لطف و کرم قاتل ہے آج
ہر ادائے خشم گیں ہمت فزا دل ہے آج