جوانی
تو نے دیکھا ہے اسے
جاتے ہوئے ارض حجاز
کتنا موزوں تھا جواں قد دراز
دل میں کھبا جاتا ہے
تو نے چاہا ہے اسے
مصر ابوالہول جمال
کتنے مردانہ تھے اس کے خد و خال
درد بڑھا جاتا ہے
تو نے پایا ہے اسے
شمع شبستان فرانس
کس قدر گرم تھا اس کا ہر سانس
جسم جلا جاتا ہے
تو نے روندا ہے اسے
جنگ لٹا میرا سہاگ
مادر گیتی مرے واسطے جاگ
وقت اڑا جاتا ہے