جب روٹھ جانا آپ کا اچھا نہیں لگا

جب روٹھ جانا آپ کا اچھا نہیں لگا
کیوں مان جانا آپ کا اچھا نہیں لگا


مٹی میں کیوں ملاتے ہیں ان موتیوں کو آپ
آنسو بہانا آپ کا اچھا نہیں لگا


محفل سے جو نکالا کوئی بات ہی نہ تھی
ہاں مسکرانا آپ کا اچھا نہیں لگا


ہر آستاں پہ دیکھیے تعظیم کے لئے
سر کو جھکانا آپ کا اچھا نہیں لگا


عزت نہیں بڑوں کی نہ چھوٹوں سے پیار ہے
ہم کو زمانہ آپ کا اچھا نہیں لگا


گو اشکؔ غیر ہی سہی لیکن یوں بزم سے
اس کو اٹھانا آپ کا اچھا نہیں لگا