جب نگاہوں کے اشارے رقص کرتے ہیں

جب نگاہوں کے اشارے رقص کرتے ہیں
تب دلوں میں بھی شرارے رقص کرتے ہیں


عاشقی میں سب بچارے رقص کرتے ہیں
عشق میں برباد سارے رقص کرتے ہیں


وصل کی اس اک گھڑی کے جشن میں اکثر
آسماں پر سب ستارے رقص کرتے ہیں


راستے سے جب بھی گزرے یار میرا تب
میرے گھر کے سب منارے رقص کرتے ہیں


ڈوبتی کشتی کبھی جب پار ہوتی ہے
ساتھ لہروں کے کنارے رقص کرتے ہیں


تجھ کو دیکھیں ہم تبسمؔ یا انہیں دیکھیں
دیکھ کر تجھ کو نظارے رقص کرتے ہیں