جب بھی دکھ جائیں وہ حیرت کرنا سوپنل تیواری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں جب بھی دکھ جائیں وہ حیرت کرنا ایسے رنگوں کی حفاظت کرنا اس کا مجھ سے یوں ہی لڑ لینا اور گھر کی چیزوں سے شکایت کرنا میرے تعویذ میں جو کاغذ ہے اس پہ لکھا ہے محبت کرنا