جان قربان کون کرتا ہے
جان قربان کون کرتا ہے
اپنا نقصان کون کرتا ہے
سب تری زلف کے حصار میں ہیں
پر یہ اعلان کون کرتا ہے
تیری قربت کسے عزیز نہیں
دل کو ویران کون کرتا ہے
لوگ تو مشکلوں میں ڈالتے ہیں
مشکل آسان کون کرتا ہے
تم تغافل اگر نہیں کرتے
تو مری جان کون کرتا ہے
بت پرستی تو ہم بھی کرتے ہیں
ترک ایمان کون کرتا ہے
اپنی اپنی ضرورتیں ہیں قیسؔ
ورنہ احسان کون کرتا ہے