جان اس دل کی بچانے کے لیے

جان اس دل کی بچانے کے لیے
یاد آ بس یاد آنے کے لیے


بوجھ دن کا پتلیوں میں رہ گیا
طنز راتوں کے اٹھانے کے لیے


دیکھتا ہے جس نظر سے یہ مجھے
میں وہی ہوں اس زمانے کے لیے


سب یہی رہ جائے گا وقت اجل
کچھ نہیں کھونا ہے پانے کے لیے


فلسفہ ہو زندگی کا بس یہی
غم کماؤ تو اڑانے کے لیے