اسم اعظم

مجھ سے پوچھا کسی نے اے اسرارؔ
تو چلاتا ہے کیسے کاروبار


صرف سجادگی نبھاتا ہے
بھوکا رہتا ہے یا کہ کھاتا ہے


میں نے ان سے کہا نہیں تم سا
رزق دیتا ہے مجھ کو وہ داتا


فکر دنیا کو میں نے چھوڑا ہے
صرف رشتہ خدا سے جوڑا ہے


گرچہ غیروں سے یہ چھپاتا ہوں
تم نے پوچھا تو میں بتاتا ہوں


اسم اعظم کی رٹ لگاتا ہوں
بھیجا اللہ کا میں کھاتا ہوں