اس قدر بڑھ گئی عدم برداشت
اس قدر بڑھ گئی عدم برداشت
خود کو بھی اب نہیں ہیں ہم برداشت
ہم نے برداشت جیسے کی دنیا
اہل دنیا کریں گے کم برداشت
مسکرا کر ہمیں پلا تو سہی
مسکرا کر کریں گے سم برداشت
کرتے ہو اس لئے ستم شاید
ہم سے ہوگا نہیں کرم برداشت
ایک خالق کو ماننے والے
کس طرح کر گئے صنم برداشت
جن کو پتھر اٹھا نہیں پائے
کر لئے ہم نے وہ بھی غم برداشت
وہ جو خنجر قبول سینے تھے
ان سے ہوتا نہیں قلم برداشت