ہر گھڑی مہربان رہنے دو

ہر گھڑی مہربان رہنے دو
سو طرح کے گمان رہنے دو


عشق کو امتحان کیا مطلب
عشق میں امتحان رہنے دو


میرے حصہ میں بجلیاں آئیں
کون تھا باغبان رہنے دو


بات ایسی کرو کہ ہو مطلب
یہ زمین آسمان رہنے دو


کوئی وعدہ کبھی نبھایا ہے
یہ سیاسی بیان رہنے دو


تم کو پرواز کی ہے فکر انجمؔ
تنگ ہے آسمان رہنے دو