ہمارے عزم کے باعث تمہارا عشق کامل ہے

ہمارے عزم کے باعث تمہارا عشق کامل ہے
وگرنہ دل تو سینے میں فقط پتھر کی اک سل ہے


عجب سی بات کہہ دی ہے تمہیں شاید گراں گزرے
تری دھڑکن سے سرگوشی مری سانسوں کی منزل ہے


سبب گلشن میں نہ جانے کا میں اب منکشف کر دوں
مرے شعروں میں تیری گفتگو کی خوشبو شامل ہے


میں اپنی بند آنکھوں سے بھی تم کو دیکھ سکتی ہوں
مجھے بھولا نہیں اب تک ترے سینے پہ جو تل ہے


ذرا کھولو تو بند مٹھی ہوا تھوڑی سی آنے دو
تری مٹھی میں نگہتؔ کا جو یہ ٹھہرا ہوا دل ہے