ہم تصویر کھینچ رہے ہیں

جلتے ہوئے مکانوں کی
ہم تصویر اتار رہے ہیں
ان کی جو جانیں بچا بچا کر بھاگ رہے ہیں
ہم انتہائی سنجیدگی کی شکلوں میں جو ہمارے چہروں کو
رلانے کے بن رہی تھیں
اپنے منہ بگاڑ بگاڑ کر ان لوگوں کو دیکھ رہے ہیں
جو کھڑکیوں اور دروازوں سے اپنی جانوں کو بچانے کے دھوکے میں
موت سے گدم پٹخنے کر رہے ہیں
یہ تصویریں اخباروں کی زینت بن رہی ہیں
ٹی وی ان پر اداس لفظوں کی بھر مار کر رہے ہیں
لیکن یہ سب جلتے ہوئے دھوئیں کے بجھنے کے ساتھ چپ ہو جائے گا
اور میرا دل جو نا مناسب وقت میں جھلسنے کے لیے ہر وقت تیار رہتا ہے
ابھی تک کوئی کیمرہ ایجاد نہیں ہوا
جو اس کے جھلسنے کی مناسب تصویر اتار سکے