ہاں مجھے گوارا ہے عشق کا سفر تنہا

ہاں مجھے گوارا ہے عشق کا سفر تنہا
اس نے مجھ کو چھوڑا ہے کچھ تو سوچ کر تنہا


زیست ہے مگر سونی عشق ہے مگر تنہا
چشم سربسر ویراں قلب سربسر تنہا


وہ جمال کی تابش جیسے نور کی بارش
حسن یار کی یورش اور مری نظر تنہا


دل کی ایک اک حسرت چھوڑ کر ہوئی رخصت
ہائے رے یہ سناٹا ہائے رے یہ گھر تنہا


کیا قیامتیں یارو حسن کے جلو میں تھیں
ہم نے دور تک دیکھا عشق تھا مگر تنہا


ٹھوکریں ہی کھاؤں گا گر کے اٹھ نہ پاؤں گا
منزل محبت میں میں چلا اگر تنہا


دامن محبت پر دل کا خون بھی ہوگا
تیرا غم منائے گی کیسے چشم تر تنہا