گناہ

کچی مٹی کے آنگن میں
طاق بدر
پتھر پہ دھرا
معصوم دیا
آدھے روشن
آدھے تاریکی میں ڈوبے
اک انساں نے
شب کی آمد پر
ایک ستارے کا ایما پا کر
اپنے اطاق تیرہ کے
اک اونچے طاق میں
اس کو اجالا تھا
برفاب سیاہی نے شب کی
کانوں میں اس کے
ایسی کیا سرگوشی کی
کہ اس کا دیا اس نے کالا کمبل اوڑھا
اور طاق بدر کر کے
کچی مٹی کے آنگن میں چھوڑا
پتھر پہ دھرا
معصوم دیا