کوئی بات کرو ترنم ریاض 07 ستمبر 2020 شیئر کریں منہ بسورے یہ شام کھڑکی پر آن بیٹھی ہے دوپہر ہی سے دل کہ جیسے خزاں زدہ پتہ ٹوٹنے کو ہے کوئی بات کرو