فصل کی جلوہ گری دیکھتا ہوں

فصل کی جلوہ گری دیکھتا ہوں
شاخ کانٹوں سے بھری دیکھتا ہوں


رقص گاہوں میں بڑے چرچے ہیں
کون ہے لال پری دیکھتا ہوں


چاند کو چاہئے ہم شکل اپنا
رات بھر در بدری دیکھتا ہوں


لو مچلتی ہے کھلی کھڑکی میں
روز اک شمع دھری دیکھتا ہوں


میرے بس میں ہے نہیں کیا چلنا
جھنڈیاں لال ہری دیکھتا ہوں


دیکھتا ہوں میں زبیرؔ اپنی طرف
یا جمال قمری دیکھتا ہوں