ایک شبنم کے قطرے کی تقدیر کو

ایک شبنم کے قطرے کی تقدیر کو
آزماتی رہی رات بھر چاندنی
صبح دیکھا شگوفے تھے ٹوٹے ہوئے
گل کھلاتی رہی رات بھر چاندنی