ایک اور موت شہریار 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کٹ گیا دن ڈھلی شام شب آ گئی پھر زمیں اپنے محور سے ہٹنے لگی چاندنی کروٹیں پھر بدلنے لگی آہٹوں کے سسکتے ہوئے شور سے پھر مکاں بھر گیا زہر سپنوں کا پی کر کوئی آج کی رات پھر مر گیا!