احساس

احساس کی زمیں پر
سوچوں کے قافلے رواں ہیں
چپ کا دم گھٹ رہا ہے
الفاظ اندر ہی اندر جل رہے ہیں
کہ
چیخوں کی منزل ابھی
آنسوؤں کی منتظر ہے