دکھ بھرے دل جنہیں حاصل نہیں ہونے پاتے

دکھ بھرے دل جنہیں حاصل نہیں ہونے پاتے
وہ تری بزم کے قابل نہیں ہونے پاتے


دور ہوتے ہیں تو دل اور مہک اٹھتے ہیں
فاصلے عشق میں حائل نہیں ہونے پاتے


ہم کہ طوفان شب تار سے بچ نکلے ہیں
پھر بھی آسودۂ ساحل نہیں ہونے پاتے


جادۂ عشق میں دنیا نے پکارا ہے ہمیں
پھر بھی ہم گمرۂ منزل نہیں ہونے پاتے


اس طرف دیر و حرم خوب سجے ہیں لیکن
تیری محفل کے مقابل نہیں ہونے پاتے