دیوار ساقی فاروقی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں رگوں میں ناچ رہا ہے اک آتشیں زہراب تری تلاش فقط جسم کا تقاضا ہے تری طلب کے جہنم میں جل رہا ہے بدن لہو پکارتا ہے کیا سنا نہیں تو نے کہ میں نے روح کی دیوار ہی گرا دی ہے