الٹ پلٹ

ہم ننھے ننھے
اس دنیا کے
بچوں کی جو فطرت ہے
وہ ایک سی ہے
معصوم سی ہے
گر لڑتے اور جھگڑتے ہیں
پل میں یکجا ہو جاتے ہیں
ہم میں نہ تو
کچھ بھید بھاؤ ہے
اور
نہ دل میں
ہم سب کے دل میں بستے ہیں
مل کر سب روتے ہنستے ہیں
پھر بھی
اس دور ترقی میں
ان بڑے بڑوں کی بستی میں
اتنی لمبی
دوری کیوں ہے
اور اتنا بڑا
یہ فرق ہے کیوں
آؤ پاشاؔ
ہم سب ساتھی
اک نغمہ سنائیں مل جل کر
اس دور کے سارے بزرگوں کو
کچھ گر کی بات بتا جائیں
اور امن کی راہ دکھا جائیں
حائل دیوار گرا جائیں
رہنما مل جل کے سکھا جائیں