دیوداس کی واپسی رضا اشک 07 ستمبر 2020 شیئر کریں سنا ہے میں نے کہ شہر کا اک رئیس زادہ شرت کے ناول کا ایک کردار بن گیا ہے شراب پی کر وہ خاک چکلوں کی چھانتا ہے وہ ویشیاؤں میں اپنی پارو کو ڈھونڈھتا ہے مگر نہ پارو ملی اسے تو وہ بھی کیا خودکشی کرے گا نہیں جئے گا