دیوداس کی واپسی

سنا ہے میں نے
کہ شہر کا اک رئیس زادہ
شرت کے ناول کا ایک کردار بن گیا ہے
شراب پی کر
وہ خاک چکلوں کی چھانتا ہے
وہ ویشیاؤں میں اپنی پارو کو ڈھونڈھتا ہے
مگر نہ پارو ملی اسے تو
وہ بھی کیا خودکشی کرے گا
نہیں
جئے گا