دیکھنا حسن طلب کیا مانگنے آیا ہوں میں
دیکھنا حسن طلب کیا مانگنے آیا ہوں میں
اک محبت کی نظر بس پیار کا بھوکا ہوں میں
اپنی ہستی کی خبر ہے جانتا ہوں کیا ہوں میں
ایک مشت خاک ہوں سمٹا ہوا صحرا ہوں میں
جس کے اک جلوے نے دیوانہ بنایا ہے مجھے
اس بت بیداد گر کو ڈھونڈھتا پھرتا ہوں میں
آپ نے اپنا لیا تو واسطہ دنیا سے کیا
میری دنیا آپ ہیں اور آپ کی دنیا ہوں میں
غیر تو کہتے رہیں گے خیر جانے دیجئے
ٹھیک کہتے ہیں برا ہوں کیا کہوں اچھا ہوں میں
رات دن جو آتش فرقت میں جلتا ہوں کنولؔ
خوب ان کی بے وفائی کا مزا لیتا ہوں میں