دوا سے تو کچھ ہوا نہیں اب دعا کریں گے
دوا سے تو کچھ ہوا نہیں اب دعا کریں گے
اثر دعا میں ہوا نہیں گر تو کیا کریں گے
حقیقتوں کی یہ دنیا ہم کو نہ ملنے دے گی
سو یار ہم تم سے خواب میں ہی ملا کریں گے
ہمیں ہے دریا کے پار جانا سو ہم کسی دن
اس ایک بوڑھے درخت سے مشورہ کریں گے
اگر یہ سوچو گے پھر تو دنیا میں کیا بچے گا
ہمیں ملی ہے دغا سو ہم بھی دغا کریں گے
ندی میں کشتی اتارنے سے ہی قبل شیرازؔ
ندی کے اس پار جانے کا حوصلہ کریں گے