درد اس کا ابھر رہا ہوگا

درد اس کا ابھر رہا ہوگا
سارا نشہ اتر رہا ہوگا


بند آنکھوں کی سرد جھیلوں میں
عکس اس کا سنور رہا ہوگا


رات سے صلح ہو رہی ہوگی
اس کا احساس مر رہا ہوگا